Who am I? What is Ego? What is Self?
When one looks inside, one finds that I am not all of them. I am different from all of them. I am a reality. My honor, thoughts, emotions, knowledge, and world . Whose honor is this? Is it the honor of my body? Is this honor of my mind?"
Self is three parts:
- Body
- Sense
- Intelligent
We observe all three:
The body is a manifestation. The existence of every living thing is with its body. The body is made up of a single germ. It is a biological substance. The body is not a living thing. The body is only interested in satisfying hunger and increasing its productivity. It has no interest in anything else. The human body is superior to all animal bodies in terms of its structure and sophistication, but it is still indisputable that there is not much biological difference between the human body and the animal body.Life is his nature. It is life itself. He needs food to survive in this world, which is his priority. All he has to do is move. This is his intellect, and this is his destiny. It is made of clay. Man is given the form of a garment in this world. It is given as it repays the loan. In the same way, the existence of the soil is taken back by the person until the resurrection of the human being on the Day of Resurrection Dead. He has no idea what the problem is.
This is the introduction of the body, which is required to purify the soul. Otherwise, the body is the most beautiful creation of Allah, the Lord of Glory .In the same way, the senses have their world, which has its mysteries and perfections
The senses are five
- Seeing
- Listening
- To taste
- Smell
- Feeling, touching
It is also important to know that the mind and the brain are separate but interconnected, such as the body is material and the soul is immaterial. Body, Senses and minds. All three are useless without each other. No one has any status without each other.
The question is, Who am I? human is lost in amazement.
(to be continued)
میں
کون ہوں؟نفس کیا ہے؟
کیامیں جسم ہوں؟کیامیں احساس ہوں؟کیامیں ذہین ہوں؟جب
کوئی اندراترکردیکھتاہےتوپاتاہے کہ میں یہ سب نہیں ہوں۔۔میں ان سب سے الگ ہوں۔۔میں
ایک حقیقت ہوں۔۔میری عزت،میرے خیالات،جذبات،میراعلم،میری دنیا۔۔۔یہ سب کس کا ہےیہ
عزت کس کی ہے؟کیاعزت میرےجسم کی ہے؟احساس کی یا پھرمیرےذہین کی؟
ان سوالوں کےجواب جاننے کےلیےنفس کی تہہ درتہہ
گہرائیوں میں اترتے ہیں۔
جب ہم
خود پرغور کرتے ہیں گہرائی میں اترتے ہیں،خودکی پہچان کیلۓ جب قرآن مجید
سے مدد لیتے ہیں تو اللۂ نے دو طرح کے دشمنوں کا ذکرکیا ہے شیطان کوانسان کادشمن
کہاہےاور فرمایاجب میں نے نفس کو پیدا کیاتواپناسب سے بڑادشمن پیداکیا۔ قرآن مجیدمیں
شدت کے ساتھ نفس کوپاک کرنے کاحکم دیاگیاہے۔ پاک تب ہی کیا جاسکتا ہے جب اس دشمن
کوجان لیں خوب اچھی طرح پہچان لیں کہ آخرنفس ہے کیا؟اس کے افعال کیا ہیں؟
بنیادی طور پر نفس ہے تین حصے ہیں:
- جسم
- حواس
- ذہین
ہم
تینوں کامشاہدہ کرتے ہیں:
جسم
ایک رونمائی ہے۔ہر جاندارکا وجود اس کے جسم کے ساتھ ہے۔جسم واحد جرثومے سے بنا
ہے۔ایک حیاتیاتی مادہ ہے۔جسم ایک زندہ چیزنہیں ہے۔حواس خمسہ موجود نہ ہوں دماغ کام
نہ کررہا ہوتو جسم کی حیثیت ایک مردہ شے کی ہے۔جسم کا عقل سےبراہ راست کوئی تعلق
نہیں ہے۔جسم حیوانی ہے اور اس کی دو جبلتیں ہیں بچاؤاورافزائش نسل۔ جسم
صرف بھوک مٹانے اوراپنی پیداوار بڑھانے میں دلچپسی رکھتا ہے اسے باقی کسی شے سے
غرض نہیں۔ انسانی جسم اپنی بناوٹ اورنفاست کے اعتبارسے تمام حیوانی اجسام میں اعلی
وجود رکھتا ہے لیکن پھر بھی یہ اٹل حقیقت ہےکہ بنیادی طور پر انسان اورحیوان کے
جسم میں حیاتیاتی اعتبار سے کوئی ذیادہ فرق موجودنہیں۔
زندگی اس کی سرشت ہے یہ بذات خود زندگی ہے اسے اس
دنیا میں بچنے کیلۓ زندہ رہینے کے لیے خوراک چاہیۓ اور یہی اس کی اولین ترجیح ہے۔ اسے
تو صرف خودکو آگے بڑھانا ہے آرگنزام کو منتقل کرنا ہے تاکہ زندگی قائم رکھ
سکے۔ یہی اس کی عقل ہے اوراتناہی اس کامقدرہے یہ مٹی سے بنا ہے،انسان کو اسی دنیا
میں ایک لباس کی صورت عطاکی جاتا ہے ایک ایسا لباس جوانسان کا اپنانہیں بلکہ اس
زمین کا ہے۔وجود اس دھرتی کا ہے جوموت کے وقت اس دھرتی کو سونپ دیا جاتا ہے جیسے
ادھار کو لوٹا دیتا ہے اسی طرح مٹی کا وجودمٹی واپس لے لیتی ہے یہاں تک کہ انسان
روزقیامت دوبارہ اٹھاۓ جائیں ان کےوجودکو
اسی مٹی میں ضم ہوجاناہے،فنا ہو جاناہے،مٹی کومٹی میں مل جاناہے۔ جسم نہیں جانتاکہ
وہ زندہ ہےیا مردہ۔اسے کوئی خبر نہیں کہ تکلیف کیا شے ہے۔۔۔۔۔۔۔ یہ تو سب ذہین
بتاتا ہےحواس بتاتے ہیں۔اس بات کو ایک مثال سے سمجھتے ہیں۔۔۔
" فرض کیجۓ
ایک شخص کومیزپرلٹا کراس سےاس کانام،بیوی،بچے،تعلیم اورکاروبارکاپوچھاجاۓ جواب
ملنے کے بعد اس کے دونوں بازوکاٹ ديۓ جائیں اورپھریہی پوچھاجاۓ کہ تم کون ہوتوجواب
پہلے والاہی ملے گا۔پھردونوں ٹانگیں بھی جسم سے جدا کردی جائیں اوروہ شخص
میزپرپڑاہوامخص ایک دھڑہی رہ جاۓ تب بھی اس کا نام،تعلیم،کاروبار،گھرباربیوی بچے
وہی وہیں گے"۔اس کا مطلب صاف ہےکہ وجودشخصیت کا ایک حصہ ضرورہے لیکن مکمل
شخصیت ہرگز نہيں ہے۔۔۔۔۔
یہ جسم کا وہ تعارف ہے جونفس کو پاک کرنے کے لیے
درکارہےوگرنہ جسم اللّہ رب العزت کی حسین ترین تخلیق ہے اس کےاندرونی اور بیرونی
اعضاءکی تخلیق پرقیامت تک بھی غورکیاجاتارہےتوکبھی بھی یہ پتہ نہ چل پاۓگاکہ آخر
ہےکیا؟
اسی طرح حواس کی اپنی ایک الگ دنیا ہےجس اس
اپنےاسراراورکمالات ہیں
حواس
بنیادی طورپرپانچ ہوتےہیں:
- دیکھنا
- سننا
- چکھنا
- سونگھنا
- محسوس کرنا
(جاری ہے)
Masha ALLAH..........Mry pass alfaz tou nhe.....mgr itna kahao ga apke likhi hr ik bt mri rooh pay aser rakhti ha......... Ya duniya ya duniya kay mamlay idhr he reh janay hai or isnan hamesha oljta rehta ha ....apny is duniya mai anay ka maqsad bhool jata ha.....wo kn ha q aya ha oske asal Manzil ke ha wo yad nhe rakhta.........
ReplyDeleteALLAH ke talash .....Oske raza ......dill or rooh mai ALLAH ka otar jana...................Wo razi ho jay ......wo azmata bhe ha....wo mhbt bhe bht krta ha apny bando say........
Hum tou Cha kr bhe ALLAH ke de hui ik sans ka haq bhe ada nhe kr skty....hum kamzoor ha gunah gar hai........... mgr oske Rehman hamesha hum pay rehti ha....
Murshad bht kamal likha ha apny ... ALLAH apke mehnat qabool Karay....r jo likhny ka maqsad ha kay logoun ko ALLAH ke pechan ho saky ........ ALLAH osmy Apko kamyab karay.... ALLAH apkay naseeb achay karay ameeen
Shukriya ❤️... Ameeeen......
ReplyDelete